توشہ خانہ کیس: عمران خان نااہل قرار، عدالتی کاروائی اور پی ٹی آئی کا اہم فیصلہ font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

توشہ خانہ کیس: عمران خان نااہل قرار، عدالتی کاروائی اور پی ٹی آئی کا اہم فیصلہ


اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو نااہل قرار دیدیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، عمران خان کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب درست نہیں تھا، عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، ان کی قومی اسمبلی کی نشست کو خالی قرار دیا جاتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 پی کے تحت نااہل قرار دیاہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا ہے اور ان پر فوجداری مقدمے کا کہا گیا ہے۔

تحریک انصاف کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم فیصلے کے خلاف آج ہی ہائیکورٹ جارہے ہیں، پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرے گی، آج ہی پٹیشن دائر کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور شہباز گل نے عمران خان سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح آج یہ فیصلہ ہوا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، آج پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے خلاف فیصلہ سنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کو پی ڈی ایم میں شامل کیوں نہیں جاتا؟ ہمیں الیکشن کمیشن سے پہلے بھی کوئی امید نہیں تھی، آج پاکستان میں انقلاب کی ابتدا ہوگئی ہے، ان ایوانوں کو الٹا کر ہی ملک کے آئین کو بچایا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب شہباز گل کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نواز شریف نے لکھا اور ان کے ذاتی ملازم نے اس پر دستخط کرکے سنایا، عوام اس فیصلے کو ہر لحاظ سے مسترد کرتے ہیں۔

سخت سکیورٹی انتظامات

الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ سنانے کے لیے فول پروف سکیورٹی طلب کرنے کے بعد کمیشن کے اطراف سکیورٹی کے سخت  انتظامات کیے گئے،  پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر آنسو گیس کے شیل بھی پہنچائے گئے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے ایس ایس پی کی نگرانی میں سکیورٹی تعینات کی جس میں ایک ایس ایس پی ، 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت ساڑھے 11 سو اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ پولیس کے ساتھ ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔

فیصلے سے قبل پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری، اسد عمر اور دیگر الیکشن کمیشن پہنچے جس پر کمیشن کے گیٹ کو بند کردیا گیا جس کی وجہ سے انہیں گیٹ پھلانگ کر اندر جانا پڑا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads