لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکوٰۃ ہے
پاک فوج کا وہ عظیم سپوت جسے مادرِ وطن کے دفاع کی خاطر دیدہ دلیری سے جان نچھاور کرنے پر پہلے نشانِ حیدر کا حقدار قرار دیا گیا
کیپٹن راجا محمد سرور بھٹی شہید
وہ 1910ء میں گاؤں سنگھوری، ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ انہیں 1944ء کے دوران سیکنڈ پنجاب رجمنٹ میں کمیشن ملا۔ اس کے فوراً بعد کشمیر میں غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف آزادی کی تحریک شروع ہوئی۔ کمپنی کمانڈر کیپٹن محمد سرور نے اڑی سیکٹر میں دشمن کی مضبوط پوزیشن پر حملہ کیا اور علاقے کو محفوظ کرلیا۔ 27 جولائی 1948 کو وہ اپنے چھ جوانوں کے ساتھ تار کی رکاوٹ سے گزرنے کے لیے آگے بڑھے، اس دوران ان کے سینے پر دشمن کی مشین گن کی گولیوں کی بوچھاڑ ہوئی اور آپ نے جامِ شہادت نوش فرمایا۔
![]() |
کیپٹن سرور شہید کے آبائی گاؤں میں یادگار |
کیپٹن سرور کے جسدِ خاکی کو مقبوضہ کشمیر میں اُڑی کے قریب تلپترا کی پہاڑی پر دفن کیا گیا. 23 مارچ 1956 کو حکومتِ پاکستان نے ان کی عظیم خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پہلے نشانِ حیدر سے نوازنے کا اعلان کیا
0 تبصرے