غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی تاریخ میں تبدیلی font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی تاریخ میں تبدیلی


         عموماً ہر سال غلافِ کعبہ کی تبدیلی 9 ذوالحج کو ہوتی ہے تاہم اس بار یہ تاریخ تبدیل کردی گئی ہے

 مکہ مکرمہ — جنرل پریزیڈینسی برائے امور حرمین شریفین نے بروز سوموار یہ اعلان کیا کہ:

غلافِ خانہ کعبہ عید الاضحیٰ (10 ذی الحجہ) کے پہلے دن کعبہ کے سینئر محافظ کے حوالے کیا جائے گا اور غلاف کعبہ یکم محرم کو تبدیل کیا جائے گا.

جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ

مملکت کی قیادت ہر اس کام میں سرگرم ہے جو حرمین شریفین کو فراہم کی جانے والی خدمات کو اعلیٰ معیار کا بنائے  اور کعبہ اور اس کے کسوہ (غلاف) پر سب سے زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔
عمارت کی حرمت کے پیش نظر ہر سال خانہ کعبہ کو ایک نئے کسوہ میں لپیٹ دیا جاتا ہے۔

   سرکاری ویب سائیٹ کے مطابق شاہ عبدالعزیز کے دور میں اس غلاف کی تیاری کے لیے الگ سے ایک محمکہ قائم کیا گیا اور یوں اس مقصد کے لیے کپڑا مکہ میں ہی بننے لگا اور اس کام کے لیے ایک کارخانہ بھی لگایا گیا۔

          اس کارخانے میں غلاف کعبہ کی تیاری کے دوران استعمال ہونے والے پانی تک کو پاک کیا جاتا ہے اور غلافِ کعبہ کی تیاری میں استعمال کیے جانے والے ریشم کو اس پاک پانی سے دھویا جاتا ہے۔ اس کارخانے میں غلاف کعبہ کو جس ریشم سے تیار کیا جاتا ہے اس پر سنہری اور چاندی کے تاروں سے قرانی آیات کندہ کی جاتی ہیں۔

          غلاف کی تیاری میں استعمال کیا جانے والا ریشم اٹلی جبکہ سنہری اور چاندی کی تاریں جرمنی سے آتی ہیں۔

          ہر سال سعودی عرب میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوتی ہے۔ یہ نماز عشا کے بعد قریب پانچ گھنٹے تک جاری رہتی ہے اور اسے پوری دنیا میں لوگ براہ راست دیکھ سکتے ہیں۔

          غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ کنگ عبدالعزیز کمپلیکس کسوہ کارخانے میں 200 ماہرین اور منتظمین کام کرتے ہیں۔ ان تمام کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور وہ اپنے شعبے کے ماہر اور اعلیٰ تربیت یافتہ ہیں۔ غلاف کی تیاری کا کام آٹھ ماہ میں مکمل ہوتا ہے۔

         پیغمبر اسلام کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اس غلاف کو ہر سال حج کے موقع پر نو ذی الحج کو تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ کعبہ کی تمام دیواروں اور دروازے پر یہ غلاف ڈالا جاتا ہے۔

          اب آپ سوچ رہے ہوں گے پرانے غلاف کا کیا جاتا ہے؟ پرانے غلافِ کعبہ کو اُتار کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیا جاتا ہے اور سعودی عرب کا دورہ کرنے والے مسلمان ملکوں کے رہنماؤں کو بطور تحفہ یہ ٹکڑے پیش کیے جاتے ہیں۔

کئی نجی ویب سائٹس بھی انتہائی مہنگے داموں اس غلاف کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے فروخت کرتی ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads