دو روز قبل بلوچستان سے اغوا ہونے والے پاک فوج کے ایک اعلیٰ افسر کو مبینہ طور پر ایک دوسرے فوجی اہلکار سمیت شہید کر دیا گیا ہے۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے صحافی زین کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا کی لاش منگی ڈیم کے قریب سے ملی۔
The body of Army Officer Lt Colonel Laeeq Baig Mirza, who was abducted at gunpoint from Warchoom area of district Ziarat on 12 July, was found in Mangi dam area. #Balochistan https://t.co/D1TcKQYJ6H
— Zain (@zain91) July 14, 2022
قبل ازیں رپورٹس
بی بی سی اردو کے مطابق، فوجی افسر کا تعلق ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کوئٹہ سے ہے۔ بلوچستان حکومت کے ایک اہلکار نے اغوا کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا کو کوئٹہ اور زیارت کے درمیان کہیں سے اغوا کیا گیا تھا۔ وہ چھٹی پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیارت گئے ہوئے تھے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مغوی فوجی افسر ریٹائرڈ تھے یا حاضر سروس۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ اس معاملے کے بارے میں مزید معلومات کے بعد انہیں آگاہ کر دیا جائے گا۔
TBP Video: More than 24 hours later the kidnapped high-ranking officer of Pakistani military still remains missing. pic.twitter.com/PWVf0KXgvj
— The Balochistan Post - English (@TBPEnglish) July 13, 2022
بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ذمہ داری قبول کر لی
بی ایل اے نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ لیفٹیننٹ کرنل لئیق ان کی تحویل میں ہیں۔ پاکستانی فوج کے کرنل لئیق بیگ مرزا آف 96 L/C (پیرنٹل یونٹ 12 AK) بلوچ لبریشن آرمی کی تحویل میں ہیں۔ انہیں 12 جولائی کو بی ایل اے کی خصوصی فورس، ایس ٹی او ایس کے ذریعے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں گرفتار کیا گیا تھا،" انہوں نے ایک بیان میں کہا۔
فوجی اہلکار کو کہاں سے اغوا کیا گیا؟
اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے کوئٹہ اور زیارت کے درمیان جانے والی گاڑیوں کو روکا جس میں فوجی اہلکار اور ان کے اہل خانہ کی گاڑی بھی شامل تھی۔ مسلح افراد لئیق بیگ مرزا کو اپنے ساتھ لے گئے اور ان کے خاندان کو پیچھے چھوڑ گئے۔
0 تبصرے