پاک فوج کے اعلیٰ آفیسر کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد شہید کردیا گیا font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

پاک فوج کے اعلیٰ آفیسر کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد شہید کردیا گیا



 دو روز قبل بلوچستان سے اغوا ہونے والے پاک فوج کے ایک اعلیٰ افسر کو مبینہ طور پر ایک دوسرے فوجی اہلکار سمیت شہید کر دیا گیا ہے۔


 کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے صحافی زین کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا کی لاش منگی ڈیم کے قریب سے ملی۔

 قبل ازیں رپورٹس

 بی بی سی اردو کے مطابق، فوجی افسر کا تعلق ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کوئٹہ سے ہے۔  بلوچستان حکومت کے ایک اہلکار نے اغوا کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا کو کوئٹہ اور زیارت کے درمیان کہیں سے اغوا کیا گیا تھا۔  وہ چھٹی پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیارت گئے ہوئے تھے۔


 ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مغوی فوجی افسر ریٹائرڈ تھے یا حاضر سروس۔  انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ اس معاملے کے بارے میں مزید معلومات کے بعد انہیں آگاہ کر دیا جائے گا۔

 بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ذمہ داری قبول کر لی

 بی ایل اے نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ لیفٹیننٹ کرنل لئیق ان کی تحویل میں ہیں۔  پاکستانی فوج کے کرنل لئیق بیگ مرزا آف 96 L/C (پیرنٹل یونٹ 12 AK) بلوچ لبریشن آرمی کی تحویل میں ہیں۔  انہیں 12 جولائی کو بی ایل اے کی خصوصی فورس، ایس ٹی او ایس کے ذریعے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں گرفتار کیا گیا تھا،" انہوں نے ایک بیان میں کہا۔


 فوجی اہلکار کو کہاں سے اغوا کیا گیا؟

 اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے کوئٹہ اور زیارت کے درمیان جانے والی گاڑیوں کو روکا جس میں فوجی اہلکار اور ان کے اہل خانہ کی گاڑی بھی شامل تھی۔  مسلح افراد لئیق بیگ مرزا کو اپنے ساتھ لے گئے اور ان کے خاندان کو پیچھے چھوڑ گئے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads