عالمی یومِ ذیابیطس: یہ دن منانے کا مقصد اور مختلف ممالک میں ذیابیطس کے اعداد و شمار font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

عالمی یومِ ذیابیطس: یہ دن منانے کا مقصد اور مختلف ممالک میں ذیابیطس کے اعداد و شمار


ذیابیطس (شوگر) کی تشخیص و علاج اور اس کے تدارک کے متعلق آگاہی کےلیے ہر سال 14 نومبر کو دنیا بھر میں "عالمی یومِ ذیابیطس" منایا جاتا ہےـ علاوہ ازیں یہ "سر فریڈرک بینٹنگ" کا یومِ پیدائش بھی ہے، جنہوں نے ذیابیطس کے علاج کےلیے انسولین ایجاد کی، اس طرح اس دن اس عظیم ماہرِ طب کو خراجِ عقیدت بھی پیش کیا جاتا ہے
اعداد و شمار
2021 کے ایک محتاط اندازے کے مطابق:
★     دنیا بھر میں 53 کروڑ 70 لاکھ بالغ افراد (20-79 سال عمر) ذیابیطس کا شکار ہیں، جو 2030 تک 64 کروڑ 30 لاکھ اور 2045 تک 78 کروڑ 30 لاکھ تک بڑھنے کا خدشہ ہے
★     دنیا بھر میں ہر 10 میں سے 1 فرد کو یہ مرض لاحق ہے
★     دنیا بھر میں ہر 5 میں 4 ذیابیطس کے مریضوں کا تعلق درمیانے اور نچلے درجے کی شرح آمدن والے ممالک سے ہے
★     صرف ایک سال میں اس مرض کے باعث 67 لاکھ ہلاکتیں ہوئیں، یعنی ہر 5 سیکنڈ میں 1 ہلاکت
★     صرف ایک سال میں ذیابیطس کے علاج معالجے پر تقریبا 9 کھرب 66 ارب ڈالر خرچ ہوئے، جو گزشتہ 15 سال سے 316% زائد ہے
ذیابیطس کی سب سے زیادہ شرح والے ممالک:
ذیابیطس ٹائپ 2
نمبر شمار ملک شرح آبادی
1- پاکستان 30.8 %
2- فرانسیسی پولینشیا 25.2 %
3- کویت 24.9 %
4- ناورو 23.4 %
5- نیو کیلیڈونیا 23.4 %

ذیابیطس ٹائپ 1
نمبر شمار ملک شرح آبادی
1- ریاستہائے متحدہ امریکہ 17.5 %
2- بھارت 17.1 %
3- برازیل 9.5 %
4- چین 5.4 %
5- برطانیہ 3.9 %

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads