غزہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی فضائی بمباری، اسلامی جہاد کمانڈر سمیت متعدد جاں بحق، درجنوں زخمی font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

غزہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی فضائی بمباری، اسلامی جہاد کمانڈر سمیت متعدد جاں بحق، درجنوں زخمی


     غزہ سٹی - اسرائیل نے جمعہ کے روز جنگی طیاروں سے محصور غزہ کی پٹی پر حملہ کیا، جس میں اسلامی جہاد گروپ کے ایک کمانڈر اور ایک نوجوان لڑکی سمیت کم از کم 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔

     گروپ نے بتایا کہ اسلامی جہاد کے عسکری بازو القدس بریگیڈ کے کمانڈر، تیسیر الجباری غزہ شہر کے وسط میں واقع فلسطین ٹاور کے ایک اپارٹمنٹ پر فضائی حملے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔

     غزہ میں وزارت صحت نے بتایا کہ الجباری اور ایک پانچ سالہ بچی سمیت کم از کم 10 افراد جاں بحق اور 55 افراد زخمی ہوئے اور ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

     پانچ سالہ بچی علاء قدوم اپنے والد کے ساتھ اس وقت میزائل حملے میں ماری گئی جب وہ گروسری کی خریداری کے لیے موٹرسائیکل پر جا رہے تھے۔

علاء کے خاندان کے ایک فرد نے الجزیرہ کو بتایا کہ:

"اس کی ماں راشا بہت صدمے میں ہے۔ اس نے اپنی بیٹی اور اپنے شوہر کو پلک جھپکتے ہی کھو دیا اور اپنے پیچھے تین بچے چھوڑ گئے۔ ہم سب حیران ہیں۔ ایک معصوم پانچ سالہ بچی کا اس طرح قتل ہونے میں کیا قصور؟

     غزہ شہر میں جب اسرائیلی حملے سے عمارت کی ساتویں منزل سے دھواں نکلا۔ شہری دفاع کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تاکہ لوگوں کو نکالا جائے اور حملے سے لگنے والی آگ پر قابو پالیا جائے۔

خون سے لت پت ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ:

"ہم نے ابھی جمعہ کا کھانا کھایا ہے اور میرے بچے کھیل رہے تھے۔ اچانک، ایک زبردست دھماکہ اسی ٹاور میں ہوا جس میں ہم رہتے ہیں۔ ہم بھاگ گئے۔ آواز بہت بڑی تھی۔ ہم بہت حیران ہوئے کیونکہ یہ جگہ عام شہریوں سے بھری ہوئی ہے۔ میں نے بہت سی لاشیں دیکھی ہیں جنہیں وہاں سے نکالا گیا تھا،‘‘

     غزہ سے تعلق رکھنے والی مصنفہ اور کارکن رانا شبیر، جو غزہ کی پٹی کے مغربی جانب الریمل محلے میں رہتی ہیں، نے کہا کہ جب اسرائیل نے فلسطین ٹاور کے قریب سے حملہ کیا تو اس نے "چار سے پانچ زوردار دھماکوں" کی آوازیں سنی۔

اسلامی جہاد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "دشمن نے ہمارے لوگوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک جنگ شروع کر رکھی ہے، اور ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اپنا اور اپنے لوگوں کا دفاع کریں اور دشمن کو اپنے ایسے اقدامات سے باز نہ آنے دیں جن کا مقصد ملک کو نقصان پہنچانا ہے۔ مزاحمت اور قومی استقامت۔"

غزہ کی ساحلی پٹی پر حکومت کرنے والے گروپ حماس کے ایک سینئر عہدیدار غازی حمد نے کہا کہ تازہ ترین حملہ "ایک وحشیانہ جرم ہے، ہمارے لوگوں کے خلاف اسرائیلی قبضے کی طرف سے کیا گیا ایک قتل عام"۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads