وزیرآباد فائرنگ کیس: ملزم نوید کا وکیل میاں داؤد کس سیاسی جماعت کا سپورٹر ہے؟ سارا کچا چٹھا کُھل گیا font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

وزیرآباد فائرنگ کیس: ملزم نوید کا وکیل میاں داؤد کس سیاسی جماعت کا سپورٹر ہے؟ سارا کچا چٹھا کُھل گیا


سابق وزیرِاعظم پاکستان و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر وزیرآباد فائرنگ واقعے کے ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد کا دعویٰ ہے کہ انکا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں

لیکن اس کے ٹویٹس کچھ اور کہانی بتارہے ہیں، اس کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے سب واضح نظر آرہا ہے

میاں داؤد نے 11 اکتوبر 2019ء کو اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: روح اور نظریات کو نواز شریف کا یہ بیان سن کر دائمی سکون ملا ہے! چاہے گوانتا نامو بے یا کالا پانی بھیج دیں، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ میں جھک جاؤں گا تو ایسا کبھی نہیں ہوگا! نواز شریف کا احتساب عدالت میں بیان!

3 اکتوبر 2019ء کو اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: تارڑ صاحب اختلاف پیدا کرنے کی ضرورت ہی کوئی نہیں! ہر پاکستانی اب سمجھ چکا ہے کہ نواز شریف کا اصل دشمن شہباز شریف ہے! اس نے ہمیشہ ہی بھائی کی پیٹ میں چھرا گھونپا ہے، یہ کل بھی سٹیبلشمنٹ کا ٹاؤٹ ہی تھا! گل بخاری صاحبہ نہیں بلکہ ہم بھی اس دن ریلی کے ساتھ ہی تھے!

8 ستمبر 2019ء کو اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: تابعدار نوکر عمران خان اور اس کو لانے والوں کی اس سے بھی بری حالت ہو جائیگی لیکن انشاءاللہ نواز شریف اس مرتبہ 70 سال سے قوم کے ذہنی شعور اور وسائل پر قابض مافیا کو این آر او نہیں دیگا! یہ بھکاریوں کی طرح آوازیں ہی لگاتے پھریں گے !

17 اکتوبر 2020ء کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ: میری نظر میں ہر وہ شخص قابل ترس اور رحم ہے جو نواز شریف کی تقریر کے بعد بندوں کی گنتی، لائٹیں، رکاوٹیں ڈسکس کر رہا ہے!انی دیو! او پاڑ کے لنگ گیا جے!

2 ستمبر 2019ء کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: پاکستان اور اس کے مظلوم عوام کی قسمت کا فیصلہ نواز شریف کے ہاتھ میں! اگر نواز شریف نے جرنیلوں اور ججوں کو این آراو دے کر معاف کر دیا تو تاقیامت یہ جج اور جرنیل جونکوں سے بھی زیادہ مضبوط طریقے سے قوم کا خون پیتے رہیں گے، دیکھتے ہیں قوم کو ہیرو ملتا ہے یا زیرو!

20 نومبر 2019ء کو لکھا کہ: نواز شریف کا قوم پر سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس نے کسی ایک شہر یا صوبے، کسی ایک قوم یا کمیونٹی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے ہر امیر غریب، پڑھے لکھے اور ان پڑھ، بچے بوڑھے، مرد و خواتین کو اس طبقے کیخلاف بولنے کا راستہ دکھایا دیا جسے گونگے بہرے پسند تھے!

24 اکتوبر 2019ء کو میاں داؤد نے لکھا : مؤرخ لکھے گا کہ سندھیوں کو کچھ بھی نہیں ملا مگر انہوں نے بھٹوز کے ساتھ وفا کی! نواز شریف نے پنجاب کو سب کچھ دیا مگر پنجابیوں کی غیرت نہیں جاگی!

2 نومبر 2019ء کو میاں داؤد نے لکھا کہ: بریکنگ نیوز: نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر بیرون ملک جانے سے انکار کر دیا ہے، کل رات دوبارہ ہسپتال میں منت گروپ ڈاکٹروں کا یونیفارم پہن کر پہنچے اور کہا کہ دونوں ہی استعفیٰ پر تیار ہیں! آپ آزادی مارچ رکوائیں اور خود بیرون ملک چلے جائیں!

17 اکتوبر 2020ء کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ: پتہ نہیں کیا ہو رہا میرے ساتھ! سونے کیلئے آنکھیں بند کرتا ہوں تو قائد اعظم خوبصورت لباس میں نواز شریف کا بازو تھامے نظر آ رہے ہیں!

6 مئی 2021ء کو میاں داؤد نے لکھا کہ: ہر ضمنی الیکشن میں نواز شریف کی سیاست ختم ہوتی ہے اور وہ جیت جاتا ہے! اور ان کی سیاست زندہ ہوتی ہے جو سیاست میں حصہ نہیں لیتے، اب دیکھیں نا کہ 11 میں سے 10 ضمنی الیکشن میں نواز شریف نے کامیابی حاصل کر کے اپنے سیاست دفن کر دی، آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا!مثبت رپورٹنگ!

20 مئی 2021ء کو سینئر صحافی شاہین صہبائی کے ٹویٹر پیغام کے ردعمل میں میاں داؤد نے لکھا کہ: صہبائی کی ٹویٹ کا جواب: سر! آپ آمریت کی گندگی کھانا تھوڑا کم کریں تو آپ کو نظر آئے گا کہ ججوں کی نوازشات نواز شریف پر بہت ہی کم مگرغدار جرنیل مشرف پر اس کی سزائے موت کا کیس فکس نہ کر کے، DHA کیسز میں دھڑا دھڑ سٹے دینے، علی وزیر کی ضمانت کا فیصلہ نہ کرنے کی صورت میں زیادہ ہیں!
اس کے علاوہ اس وکیل کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر تحریک لبیک پاکستان کے ٹرینڈز پر مشتمل ٹویٹس بھی دیکھے جاسکتے ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads