یومِ اقبال: مفکرِ پاکستان کی تعلیم، کارنامہ ہائے نمایاں، شعبہ جات اور دیگر دلچسپ معلومات جانئے font-family: 'Noto Sans Arabic', sans-serif; -->

Ad

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads

یومِ اقبال: مفکرِ پاکستان کی تعلیم، کارنامہ ہائے نمایاں، شعبہ جات اور دیگر دلچسپ معلومات جانئے



 اسمِ گرامی: 

محمد اقبال

 القاب و خطاب: 

علامہ، سَر، حکیم الامت، مفکرِ پاکستان، مصورِ پاکستان، شاعرِ مشرق، قلندرِ لاہوری

 معروفیت: 

علامہ اقبال

 تخلص: 

اقبال

 پیدائش: 

نومبر 1877ء، سیالکوٹ، پنجاب، برطانوی ہند (موجودہ پاکستان)

 وفات: 

21 اپریل 1938ء (عمر: 61 سال)، لاہور، پنجاب، برطانوی ہند  (موجودہ پاکستان)

 مَدفَن: 

مزارِ اقبال، حضوری باغ، لاہور

 رہائش: 

سیالکوٹ (1877-1897)، لاہور (1908-1938)

 شہریت: 

برطانوی ہند

 والدین: 

شیخ نور محمد / امام بی

 اولاد: 

ڈاکٹر جاوید اقبال

 تعلیم: 

بی اے، ایم اے، بی اے، پی ایچ ڈی

 عہد: 

20ویں صدی

 پیشہ: 

فلسفی، مصنف، شاعر، سیاست دان، وکیل

 پیشہ ورانہ زبان: 

اُردو، فارسی، جرمن، عربی، انگریزی

 اہم نظریات: 

خودی کا تصور، خطبۂ الہ باد

 کارہائے نمایاں: 

علم الاقتصاد، فارس میں ماوراءِ الطبیعیات کا ارتقاء، تجدیدِ فکریاتِ اسلام، اسرارِ خودی، رموزِ بےخوی، پیامِ مشرق، بانگِ درا، زبورِ عجم، جاوید نامہ، بالِ جبریل، ضربِ کلیم، پس چہ باید کرد اے اقوامِ شرق، ارمغانِ حجاز، شکوہ جوابِ شکوہ

 مؤثر: 

حضرت محمدﷺ، مولانا رومی، داتا علی ہجویری، میر سید علی ہمدانی، بایزید بسطانی، ابن العربی، جامی، عبدالکریم جیلی، مجدد الف ثانی، سید میر حسن، بسمل عظیم آبادی، ارسطو، ولادیمیر لینن، دانتے الیگیری، گوئٹے، نطشے، ہنری برسگاں، تھامس ڈبلیو آرنلڈ

 متاثر: 

قائدِاعظم، تحریکِ پاکستان، محمد اسد، اسلامی جمہوریہ پاکستان، ابو الاعلی مودودی، آل احمد سُرور، علی شریعتی، دیوان محمد اظرف، محمد تقی بہار، فتح محمد ملک، اسرار احمد، سید جواد نقوی، فیض احمد فیض، محمد اسحاق مدنی، عمران نذر حسین، خشونت سنگھ، آنا میری شمل، ایوا ڈی وٹرے-میئرووچ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ads